Saturday, May 17, 2014

کسی نے کہادہشت گرد کون ہیں ،،، کیا چاہتے ہیں

کسی نے کہادہشت گرد کون ہیں ،،، کیا چاہتے ہیں

مصنف : گھمنام 

مجھے یہ تو نہیں معلوم کہ دہشت گرد کون ہیں لیکن دو ایسے اشخاص کا نام بتا سکتا ہوں جو کہ دہشت گرد ہیں ،، ایک میں ،، اور ایک آپ ....آپ جس کو نا پسند کرتے ہو اس پر دہشت گرد کا لیبل لگا دے ،، اور میں جس کو چاہوں مجاہد کہہ دوں ،،، یہ دہشت گرد میں اور آپ ہی نےتو بنانے ہوتے ہیں ..کیوں کہ ہم خود کبھی اس حد تک گئے ہی نہیں کہ سمجھ سکیں کہ دہشت گرد کون ہے.اور دہشت گرد ہونا کیا ہوتا ہے .

ساؤتھ افریقہ کےایک شخض کو ٢٠٠٨ تک سرکاری دستاویزات میں  امریکا کی گورنمنٹ دہشت گرد سمجھتی تھی ،اور عرصہ دراز تک تودہشت گرد کہتے تھے وہ بھی کالا دہشت گرد ،،، حیران نہ ہوں ،.وہ تھا نیلسن منڈیلا ...جس نے حق پر رہ کر ٢٧ سال قید کاٹی .. اوردہشت گرد بھی رہا ،لیکن کس کی نظر میں .جو حق کے خلاف تھا ،، آج اس کو انسانیت کا دیوتا کہتے ہے .انسانیت کا  ہیرو. لیکن  اسی ہیرو کو یہی سفید چمڑی کالا دہشت گرد کہتے تھے .کیا آپ کو پتا ہے کہ   1987 میں مارگریٹ تیچر(Margaret Thatcher) نے افریقی نیشنل کانگریس(ANC ) کو ایک روایتی دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا.  کیونکہ تب برطانیہ کاطوطی بولتی تھی اور آج امریکا کا۔ . تب کالے اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے تھے اور آج مسلمان. لیکن دونوں کو دہشت گرد کہنے والے یہ انسانیت کا پرچار کرنے والے ہی ہیں .

1980 کے وسط میں اس وقت کے برطانوی رکن پارلیمنٹ Teddy Taylor نے نیلسن منڈیلا کی جدوجہد پر یہ ریمارک دئیے تھے کہ نیلسن منڈیلا کو گولی مار دینی چاہئے . 
Nelson Mandela should be shot' - Teddy Taylor MP,

اور آج اس کے جنازے میں سب سفید چمڑی والے ہی توپھول لے کر کھڑے تھے .اور افسوس کر رہے تھے. اور اپنی speech میں اسی کالے دہشت گرد کو ایک عظیم انسان ہونے کا خطاب دے رہے تھے . 

ایک اور برطانیہ کے رہنما Terry Dicksنے Margaret Thatcher کو یہ  مشورہ دیا تھا.

How much longer will the Prime Minister allow herself to be kicked in the face by this black terrorist?' - Terry Dicks .

لیکن  اس وقت اگر نیلسن منڈیلا ہیرو تھا تو کس کے لئے صرف اورصرف کالوں کے لئے افریقہ کے عوام کے لئے، اس وقت نیلسن منڈیلا محب وطن افریقن تھا لیکن یورپ کے لئے ایک کالا دہشت گرد تھا .  جس  سے سفید چمڑی کو خطرہ تھا .لیکن کیوں ؟ اور ایسا ہی کچھ آج  مصر میں محمّد مرسی کے ساتھ ہو رہاہے. لیکن طریقہ کار بدل دیا گیا ہے. 

 ایک اور شخض بھی تھا،جو امریکا کی گورنمنٹ کے لئے تقریبا ١٩٧٩ سے ١٩٨٦ تک تو مجاہد تھا .،،افغانستان کا رکھوالا تھا ،، عظیم کمانڈ ر تھا .وہ شخص تھا اسامہ بن لادن .کیوں کہ وہ روس کے خلاف افغانستان میں جنگ لڑ رہا تھا .جس فائدہ کہیں نہ کہیں امریکا کو ہو رہا تھا ،اور تو اور سوویت یونین کے خلاف جہاد کے دوران اسامہ بن لادن اور اس کے جنگجو کوامریکی اور سعودی حکومتیں ہی مالی امداد فراہم کرتی تھی . بعض تجزیہ کاروں نے یہاں تک کہا کہ اسامہ بن لادن نے سوویت یونین کے خلاف جہاد کے لئے باقاعدہ سی آئی اے سے سیکورٹی ٹریننگ لی تھی. تاہم  جنگ ختم ہونے کے بعد اسامہ کو مقدس جنگ کا ہیرو قرار دیا گیا تھا . 

After the war with soviet union Bin laden was honored as holy war hero both in Afghanistan and Saudi Arabia.

 اور پھر  جب ١٩٩٠ میں عراق نے کویت پر حملہ کیا تو سعودیہ کو لگا کہ عراق کا اگلا ہدف سعودی عرب ہو گا،اسی خدشہ کی بنا پر سعودیہ نے امریکی فوجیوں کو سعودیہ میں تعینات کرنے کی اجازت دی جس پر اسامہ بن لادن نے criticized کیا کیوں کہ اسامہ بن لادن نہیں چاہتا تھا کہ کفار کی افواج کے پاؤں سعودیہ کی مقدس سر زمین پرپڑیں اسی بنا پر امریکا کو اسامہ بن لادن ایک آنکھ نہیں بھاتا تھا. امریکن نے ایسا پروپیگنڈا شروع کیا کہ ، اور پھر اسامہ پر دہشت گردی کی مہر بھی امریکا سے ہی آئی  پھر پوری دنیا میں یہ ہیرو جو مجاہد کہلواتا تھاایک دہشت گرد کے طور پر پہچانا جانےلگا ..، امریکا کہتا تھا اسامہ مجاہد ہے ہم کہتے تھے  وہ مجاہد ہے .... امریکا کہنے لگا یہ دہشت گرد ہے ، ہم کہنے لگے یہ دہشت گرد ہے . لیکن آج تک ہم یہ نہیں سمجھ سکے کہ دہشت گرد کون ہے ، دہشت گردکیوں  ہے ، یہ ایک سوال ہے ،، ایک پہیلی ہے ،ایک داستان ہے ،جس کی کوئی کہانی نہیں جو ویسٹ کہتا ویسا ہم مانتے ہے اور ساتھ میں پوری دنیا بھی  آج ماڈرن ڈے میں میڈیا پر کچھ  بھی سٹوری چلا دو  دیکھنے والے تو یقین کرے گی ہی .اور ایسا ہی ہمارے ذہنوں کو کرپٹ کیا جا رہا ہے. اور ایسا کرنے میں ہمارے اپنے بھی شامل ہے ، 

 افغانستان کی عوام   اپنے حق اور  اپنے ملک کےلیے لڑ رہے ہیں، تو وہ دہشت گرد ... لیکن جو ڈرون حملے کر کے  بچے مار رہا ہےتو وہ کون ہے ،،عالمی ممالک کی پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوۓ سوٹڈ بوٹڈ یہ تماشا دیکھ رہے  غدار ابن غدار و وہ کون ہیں ، اقوام متحدہ خاموش بیٹھی ہے تو وہ کون ہیں؟ ..میڈیا میں بیٹھے غدار تجزیہ نگار کون ہیں؟ کیا یہ سب دہشت گرد نہیں ہیں ؟ کیا دہشت گرد ہونے کے لئے ہتھیار اٹھانا ضروری ہے ؟ جس کا دل کرتا ہے کسی پر بھی دہشت گرد کر لیبل چپکا دیتے ہیں اور ہم پیچھے پیچھے رام رام کرتے نظر آتے ہیں، آخر کیوں ؟ اسرائیلی اگر فلسطینیوں اور لبنانیوں پر بم برسائے تو اسرائیل معصوم اور فلسطینی اور لبنانی دہشت گرد . برما میں بدھ مت، مسلمانوں کا قتلِ عام کرے، تو بدھ مت اپنے ملک کے محافظ اور نہتے برمی مسلمان دہشت  گرد اور خارجی۔ بھارت کشمیریوں کو زندہ جلائے تو کشمیری انتہا پسند اور دہشت گرد ، عراق پر امریکا حملہ کرے اور عراق کو تباہ و برباد کر دے تو ڈیموکریسی اور صدام حسین کریمنل . برطاینہ لیبیا پر فضائی حملے کرے تو انسانیت کا مسیحا، اور قذافی ڈکٹیٹر اور ظالم ...آخر یہ دہشت گرد کیوں نہیں ،

 If you strike at me that is democracy, if I slap you back it’s terrorism. 

 آج ہر کوئی اسلام پر دہشت گردی کا لیبل چپکا رہا ہے . اور ہم مسلمانوں کی درجہ بندی کر رہے ہیں، داڑھی والا مسلمان تو ہے بنیاد پرست ( Radical ) . اگر کوئی بڑی مونچھ والا ہے تو مشتبہ (suspicious ) مسلمان. اور اگر کلین شیو تو لبرل اور ماڈریٹ . اور سب سے زیادہ افسوس کا مقام تو یہ کہ ہمارے اپنے مسلمانوں میں بھی یہ تفرقہ اب گھر کر گیا ہے ،اور ہمارے مسلمان ممالک کی حکومتیں بھی خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہیں.اور دشمنان اسلام اپنےمقاصد کو پروان چڑھا رہے ہیں. ہمارے اپنے ہی مسلمانوں کو اپنے ہی بھائی کے خلاف بخوبی استعمال کر رہے ہیں اور ہم استعمال ہو رہے ہیں. ہمارے حکمرانوں کے منہ میں ڈالر کا لڈو ٹھونس دیا جاتا ہے اور پھر یہ نہ بول سکتے ہیں اور نہ سن سکتے ہیں. کیوں کہ جس نے اپنے ضمیر کی بولی لگا دی ہو وہ حق کی بات کیسے کر سکتا ہے ، ایسا ہی کچھ چلتا آ رہا ہے . مجھے نہیں پتا دہشت گرد کون ہیں ، لیکن اتنا پتا ہے میں ہوں ، وہ ہے ، تم ہو ، ہم ہیں .... کوئی تو ہے ...لیکن جو حق پر ہے وہ نہیں ہے ....اور اسلام حق پر ہے .

No comments:

Post a Comment